11 Lakes of Naran Kaghan Valley 16/12/2014




 C وادی کاغان قدرتی حسن سے سے مالا مال ہے وہاں دیو مالائی جھیلیں اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتی ہیں ۔ چند ایک جھیلوں کے سوا جن تک رسائی انتہائی آسان ہے سیاحوں کو اپنا درشن کروا چکی ہے ۔اور کچھ جھیلیں جن تک  گاڑیوں کی رسائی ہے وہاں صفائی ستھرائی کا ناقص انتظام ہونے کی وجہ سے ان کی خوبصورتی ختم ہو تی جا رہے ہے مگر وادی کاغان میں ان حسین خوبصورت جھیلوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ابھی تک گنی بھی نہیں جا سکی ۔تھوڑی بہت ہائیکنگ کی مشقت کے بعد آپ ابھی بھی 100فیصد خالص قدرتی جھیلوں کا حسن دیکھ سکتے ہیں ۔ اگر گوگل ارتھ کے میپ سے دیکھیں تو چھوٹی بڑی کئی جھیلی ان پہاڑوں میں چھپی نظرآئیں گی جہاں ابھی تک کوئی گیا ہی نہ ہو اگر گیا بھی ہے تو وہ دنیا کو نہیں دکھا سکا ۔

وادی کاغان کی 18 خوبصورت جھیلوں دیکھنے سے پہلے آپ ہمارا یوٹیوب چینل اور فیسبک پیج ٹروٹر پاکستان سبسکرائب اور لائک کرلیں۔

  1. سری جھیل

مشہور سیاحتی مقام شوگراں سے اوپر سری پایہ کا خوبصورت مقام ہے ۔ شوگراں سے جیپ با آسانی مل جاتی ہے ۔راستہ بہت ہی ایڈونچر ہے ۔ پہلی دفعہ سفر کرنے والے اکثر گھبرا جاتے ہیں ۔ تقریبا ً چالیس منٹ جیپ کا سفر کرنے کے بعد سری کا مقام آتے ہے ۔ یہاں چھوٹی سی جھیل ہے ۔ مقامی زبان

جو بارش کے پانی سے جمع ہو کر بنی ہے ۔ یہاں کے مال مویشیوں کے پانی پینے کے کام آتی ہے .

  1. پایہ  جھیل

سری سے اوپر پایہ کے خوبصورت میدان ہیں اونچانیچاوسیع پہاڑی میدان روح پرور مناظر پیش کرتے ہیں ۔ انہی میدانوں کےوسطمیں بھی پانی کا چھوٹی سا ذخیرہ پانی کا ذخیرہ ہے ۔خیر یہ جھیل تو نہیں ہے ۔ لیکن وہاں کےمقامی گائیڈ جھیل کہہ کر ہی سیاحوں کو یہاں تک گھوڑے پر لے جاتے ہیں ۔ اکثر منظر کشاس پانی کی ایسے منظر کشی کرتے ہیں جو تصاویر میں دیکھنے سے جھیل ہی معلوم ہوتی ہے ۔

  1. سیف الملوک جھیل

شہزادہ سیف الملوک اور پریوں کے اشنان کی داستانوں والی خوبصورت اور سب سے مشہورجھیل سیف الملوک ناران سے آدھے پونے گھنٹے کی جیپ مسافت پر موجود ہے ۔ برسوں پہلے جب یہاں لاہور کراچی کی پریوں کی آمد نہیں ہوئی تھی تو اس کی قدرتی خوبصورتی کو دیکھ کر لگتا تھا کہ واقعی اس میں پریاں نہاتی ہونگی مگر اب سیاحو ں کثیر تعداد کی آمد کی وجہ سے یہاں جھونپڑی ہوٹل کی بستی نے اور ناقص انتظا مات نے بدبو دار ماحول پیدا کر دیا ہے

  1. آنسو جھیل

سیف الملوک سے آگے سارا خوبصورت علاقہ ہے جہاں آپ قدرتی ماحول سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں یہاں سے اوپر پیدل چار گھنٹے کی ہائیکنگ کرکے آپآنسو نما جھیل تک پہنچتے ہیں جو سال میں 9ماہ برف میں ڈھکی رہتی ہے ۔اوپر سے دیکھنے میں پانی کا ذخیر آنسو جیسا دیکھائی دیتا اس لیے اسے آنسو لیک کے نام سے ہی جانا جاتا ہے ۔ یہا ں جانا کے لیے آپ کوسارا دندرکار ہوتا ہے

  1. پیالہ جھیل

ناران سے آگے جائیں تو قدرتی حسن میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہےجلکھڈ کے مقام سے چند گز پہلے نیچے راستہ جاتا یہاں اور یہاں واقعی سبزی مائل رنگ کی پیالہ نما جھیل ہے ۔اپنی ہئیت اور رنگ کے اعتبار سے بہت خوبصورت دیکھا ئی دیتی ہے ۔ ویسے تو یہ اوپر سڑک سے ہی دیکھا ئی دے جاتی ہے ۔ زیادہ تر سیاح اسے اوپر سے دیکھ کر کمیرے کی آنکھ میں محفوظ کر کے آگے چلے جاتے ہیں ۔

  1. لولو سر

وادی کاغان میں پانی کا سب سے بڑا ذخیرہ لولو سر جھیل ہے ۔ نیلے رنگ کے پانی کی یہ خوبصورت جھیل  تقریبا 3 کلو میٹر طویل ہے ۔ یہاں کشتی رانی کی اجازت نہیں ہے ۔ صرف جھیل کے نزدیک جایا جا سکتا ہے ۔ اپریل مئی میں جیسے ہی ناران کاغان کھلتا ہے ۔تو گلیشئیر کاٹ کر یہاں راستہ بنایا جاتا ہے ۔ اس جھیل میں برف کے گلیشئیر تیر رہے ہوتے ہی جو انتہائی دیدہ زیب مناظر پیش کرتے ہیں ۔

  1. دودی پت سر

یہ سارا علاقہ دودی پت سر نیشنل پارک کہلاتا ہے ۔  جلکھڈ سے آگے بیسل کا مقام آتا ہے جہاں سے دائیں جانب دریا کنہار کراس کرے ٹریک شروع کیا جاتا ہے ۔یہ دو دن کا ٹریک ہے جہاں درمیان میں مولا کی بستی میں کمپینگ کی جاتی ہے ۔ وہاں سے آگے اگلے دن جا کر اس جھیل کے درشن ہوتے ہیں ۔ شوقین کہ نورد اور قدرتی حسن سے محبت کرنے والے اپنے آپ کو مشقت میں ڈال کر اس خوبصورت جھیل کا دیدار  کرتے ہیں ۔

  1. دھرم سر

بابوسر پاس سے آگےتقریبا 13500 فٹ بلندی پر واقع دھرم سر جھیل قدرتی حسن میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ۔ بابوسرسےایک کلومیٹر پہلی دائیںجانب نیچے کچہ راستہ جاتا جہا ں جیب یابائیک جا سکتی ہے ۔مختصر مسافت کےکے بعد یہ خوبصورت جھیل دیکھ سکتے ہیںجو ابھی زیادہ تر سیاحوں سے اوجھل ہے جھیل کے کنارا لہلہاتے پھو ل ہیں ، وسیع و عریض سبزہ زار ہیں جو اس کی خوبصورتی میں کئی گنا ہ اضافہ کرتے ہیں ۔

  1. سمبک سر

دھرم سر سے کچھ ہی فاصلہ پر دوسری جھیل سمبک موجود ہے ۔ یعنی ایک سفر میں آپ دنوں جھیلوں کے درشن کر سکتے ہیں ۔مقامی زبان میں سمبک پتھروں کی دیوار کو کہا جاتا ہے اور سر جھیل کو کہتے اسی وجہ سے اس جھیل کانام سمبک سر ہے ۔ دونوں خوبصورت جھیلیں بلندی پر ہونے کی وجہ سے سال میں 9 مہینےبرف میں جمی رہتی ہیںجولائی کے آخر سے لے کر ستمبر تک ہیان کا گرین حسن دیکھا جا سکتاہے

  1. بابو  سر جھیل

وادی کاغان کا سب سے مشہور در بابو سر ہے جو خیبر پختون خواہ سے گلگت جانے کا راستہ ہے ۔ اس کے نزدیک دو جھیلی آتی ہی پہلی جھیل تو بابو سر سے چلاس جاتے راستے میں آتی  ہے   اور دوسری جھیل بابو سر ٹاپ کے بائیں جانب پہاڑ کے عقب میں ہے اس کے راستہ تو پہاڑی کی دوسری طرف سے ہے ۔ لیکن اگر آپ 30 منٹ کی ہائیکنگ کریں تو ٹاپ پر پہنچ کر نیچے دیکھنے سے بھی یہ جھیل نظر آجاتی ہے ۔

  1. ست سر مالا

لولو سر جھیل کے بعد اور بابو سر پاس سے پہلے گیٹی داس کا خوبصورت علاقہ آتا ہے ۔ گیٹی داس کے پہاڑوں میں اوپر یہ سات جھیلی ایک ساتھ موجود ہیں ۔  3  گھنٹے کی پرخطر ہا ئیکنگ کے بعد جیسے ہی سیاح قدرت کے ان حسین  ایک ساتھ سات جھیلوں کو دیکھتے ہی ان ساری تھکن دور ہو جاتی ہے ۔ 

 

 

 

اگر آپ وادی کاغان کی مین جگہوں تک جا چکے ہیں ۔ مزید خوبصورتی دیکھنے کے لیے آپ چند گھنٹوں کی ہائینگ سے لطف اندوز ہو کر حقیقی قدرتی منا ظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں ۔ یہاں آئیں یہ جھیلیں خود بھی دیکھیں اپنے کمیرے میں ریکارڈ کریں اور زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے دنیا کو پاکستان کی بے پنا ہ خوبصورتی دکھائیں

 

 

 

بحث سريع
الفئات والمشاركات
Travel and Foods 3
Adventure 2